Tr-Urdu
    Facebook Twitter Instagram
    Facebook Twitter Instagram
    Tr-Urdu
    Subscribe
    • صفحہ اول
    • ترکیہ
    • پاکستان
    • پاکستان کمیونٹی
    • کالم اور مضامین
    • میگزین
    • تعلیم
    • ویڈیو
    • دلچسپ حقائق
    • دنیا
    Tr-Urdu
    You are at:Home»پاکستان»سفیرِ پاکستان ، ڈاکٹر یوسف جنید، ترکیہ میں پاکستان کا روشن چہرہ، ترکیہ کی کھلی حمایت حاصل کرنےمیں پس پردہ سفارتی حکمتِ عملی کا اعلیٰ نمونہ سفیرِ پاکستان کی ترکیہ کیساتھ جذباتی وابستگی اور قلبی سفارتکاری کی نئی جہت
    پاکستان

    سفیرِ پاکستان ، ڈاکٹر یوسف جنید، ترکیہ میں پاکستان کا روشن چہرہ، ترکیہ کی کھلی حمایت حاصل کرنےمیں پس پردہ سفارتی حکمتِ عملی کا اعلیٰ نمونہ

    سفیرِ پاکستان کی ترکیہ کیساتھ جذباتی وابستگی اور قلبی سفارتکاری کی نئی جہت

    ڈاکٹر فرقان حمیدBy ڈاکٹر فرقان حمید22مئی , 2025Updated:22مئی , 2025کوئی تبصرہ نہیں ہے۔9 Mins Read
    سفیرِپاکستان،ڈاکٹر یوسف جنید
    پوسٹ شئیر کریں
    Facebook Twitter LinkedIn Email

    تحریر :ڈاکٹر فرقان حمید

    سفارتخانہ پاکستان انقرہ

    ترکیہ کی کھلی اور واضح حمایت حاصل کرنے پر سفیر ِ پاکستان سمیت  ان کی پوری ٹیم کو مبارکباد

     

    سفیرِ وطن: قومی وقار کے امین

    قوموں کی شناخت، ان کی عزت، وقار اور شبیہ صرف ان کے جغرافیے، معیشت یا عسکری قوت سے نہیں بلکہ ان نمائندوں سے بھی ہوتی ہے جو بیرونِ ملک اس قوم کے سفیر بن کر خدمات سرانجام دیتے ہیں۔ یہ سفیر محض سرکاری افسر یا تنخواہ دار ملازم نہیں ہوتے بلکہ وہ اس دھرتی کے سپوت ہوتے ہیں جن کے کاندھوں پر قومی پرچم کی آبرو کا بوجھ ہوتا ہے۔ ایک سفیر کا ہر قول، ہر عمل اور ہر رویہ دراصل اس ملک کی تصویر ہوتا ہے جسے وہ دنیا کے سامنے پیش کرتا ہے۔ وہ جہاں جاتا ہے، اپنے ملک کا رنگ، خوشبو، تہذیب اور نظریہ ساتھ لے کر جاتا ہے۔

    غیر ملکی سرزمین پر کسی ملک کو متعارف کروانا، اس کی اقدار، ثقافت، تاریخ اور سیاسی پس منظر کو اجاگر کرنا، بظاہر ایک رسمی کام محسوس ہوتا ہے، مگر درحقیقت یہ ایک نہایت نازک، حساس اور اہم ذمہ داری ہے۔ جس ملک میں سفیر متعین ہوتا ہے، اس کے عوام، حکومت، سیاستدان، منتظمین، دانشور اور تاجر اس کی بات کو توجہ سے سنتے ہیں، اس کے رویے سے اُس قوم کی تہذیبی بلندی کا اندازہ لگاتے ہیں، اور اُس کی گفتگو میں اُس قوم کی فکری گہرائی جھلکتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ایک سفیر کا اخلاق، لب و لہجہ، اندازِ تکلم، نشست و برخاست، اور سیاسی فہم نہ صرف اس کے ذاتی وقار کا مظہر ہوتا ہے بلکہ اُس قوم کی اجتماعی شعور کا بھی نمائندہ ہوتا ہے۔

    سفیرِپاکستان، ڈاکٹریوسف جنید

    جب کوئی ملک مشکل میں ہوتا ہے، جب اسے عالمی سطح پر حمایت درکار ہوتی ہے، یا جب اس کے خلاف دشمن پروپیگنڈا کر رہا ہوتا ہے، اُس وقت ایک باصلاحیت، ذی شعور، دور اندیش اور محب وطن سفیر کا کردار کسی سپاہی سے کم نہیں ہوتا۔ وہ تن تنہا ایک محاذ پر کھڑا ہوتا ہے، جہاں دشمن کا وار لفظوں سے ہوتا ہے، میڈیا سے ہوتا ہے، عالمی اداروں سے ہوتا ہے۔ ایسے میں یہی سفیر ہوتا ہے جو اپنے فہم، تدبر، دلائل اور تعلقات کے ذریعے اپنے وطن کا مقدمہ پیش کرتا ہے اور دنیا کو قائل کرتا ہے کہ اس کا ملک امن کا علمبردار ہے، انصاف کا متلاشی ہے اور عالمی برادری کا باعزت رکن ہے۔

    سفارتخانہ پاکستان میں یوم تشکر کی تقریب

    ہمیں فخر ہے کہ ہمارے ملک کے بعض سفراء نے بیرونِ ملک اپنی تعیناتی کے دوران صرف رسمی فرائض ہی انجام نہیں دیے بلکہ اپنے کردار، محنت، اخلاص اور حب الوطنی سے وہ مثال قائم کی ہے جو ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔ ان حضرات نے نہ صرف اپنے ملک کا تشخص بہتر انداز میں پیش کیا، بلکہ جس ملک میں تعینات رہے، اُس کے عوام کے دل بھی جیت لیےاور دونوں ممالک کے درمیان اعتماد، محبت اور برادری کے پل تعمیر کیے۔

    خاص طور پر ایک ممتاز سفیر کا ذکر یہاں لازم ہے جنہوں نے حالیہ برسوں میں اپنے ملک کی نمائندگی کرتے ہوئے غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ اُن کی شخصیت شائستگی، متانت، اور علمی وقار کی آئینہ دار ہے۔ انہوں نے جس ملک میں خدمات انجام دیں، وہاں کے حکومتی ایوانوں سے لے کر عوامی حلقوں تک ہر سطح پر اپنے ملک کی آواز پہنچائی۔ اُنہوں نے نہ صرف سیاسی اور سفارتی تعلقات کو مستحکم کیا بلکہ ثقافتی، تعلیمی، اقتصادی، صنعتی اور دفاعی تعاون کو بھی فروغ دیا اور  میزبان ملک کے عوام کو ان کا گرویدہ بنا دیا اور دونوں ممالک کے تعلقات کو نئی بلندیوں سے ہمکنار کیا۔

    ڈاکٹر یوسف جنید: ترکیہ میں پاکستان کا روشن چہرہ

    سفیرِ پاکستان، ڈاکٹریوسف جنید

    ایسے سفیر دراصل “قومی ہیرو” ہوتے ہیں۔ وہ محاذ جنگ پر لڑنے والے سپاہی کی طرح ہی اہم ہوتے ہیں، بلکہ بعض اوقات ان کا کردار زیادہ دیرپا اور موثر ہوتا ہے کیونکہ وہ ذہنوں اور دلوں کو فتح کرتے ہیں۔ ان کی خدمات کو صرف سرکاری رپورٹوں یا میڈیا کی خبروں میں سراہنا کافی نہیں، بلکہ ان کے کارناموں کو نصاب میں شامل کیا جانا چاہیے تاکہ نئی نسل کو یہ معلوم ہو کہ حب الوطنی صرف نعرہ نہیں، ایک عمل ہے  اور ایک سفیر کا عمل، اس کی دیانت، اور اس کی کوششیں کس قدر نتیجہ خیز ہو سکتی ہیں۔

    ہمیں چاہیے کہ ایسے قابل فخر سفیروں کو قومی سطح پر خراج تحسین پیش کریں، ان کی خدمات کو تاریخ کا حصہ بنائیں اور ان کے تجربات سے سیکھنے کے لیے نوجوان سفارتی افسران کی تربیت کریں۔

    جب کوئی سفیر صرف ایک سرکاری نمائندہ نہ ہو بلکہ اپنی فہم، اخلاص اور دوراندیشی سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو نئی بلندیوں تک پہنچا دے، تو ایسے فرد کو محض “سفیر” کہنا اس کے کردار کے ساتھ ناانصافی ہے۔ ترکیہ میں پاکستان کے موجودہ سفیر ڈاکٹر یوسف جنید انہی شخصیات میں سے ایک ہیں جنہوں نے اپنی غیرمعمولی سفارت کاری، ذاتی روابط، اور انتھک محنت سے نہ صرف ترکیہ میں پاکستان کا وقار بلند کیا بلکہ دونوں برادر ممالک کے تعلقات کو ایک نئی جہت دی اور ان ہی کی کاوشوں کے نتیجے میں پاکستان بھارت کشیدگی کے دوران   ترکیہ نے دیگر تمام اسلامی ممالک کے بالکل  برعکس  ( جنہوں نے  خاموشی  اختیار کرنے کو اپنی مصلحت سمجھا )  نہ  صرف پاکستان کی  کھل کر  حمایت کی بلکہ  ہر ممکنہ  جنگی سازو سامان  اور ڈرونز فراہم کرتے ہوئے پاکستان کی بھارت پر برتری کی راہ بھی ہموار  کی۔ 

    استنبول سے انقرہ تک کاسفارتی  سفر

     ڈاکٹریوسف جنید، قونصل جنرل استنبول 

    ڈاکٹر یوسف جنید کی ترکیہ میں سفارتی خدمات کا آغاز استنبول میں پاکستان کے قونصل جنرل کی حیثیت سے ہوا اور طویل عرصے تک  انہوں نے اپنی ان خدمات کو جاری رکھا۔ یہ وہ مرحلہ تھا جہاں انہوں نے ترک حکومت ، عوام، علمی و سماجی حلقوں سے گہرے روابط استوار کیے۔ یہی روابط بعد ازاں اس وقت کارگر ثابت ہوئے جب انہوں نے بطور سفیر انقرہ میں ذمہ داریاں سنبھالیں۔ انہوں نے رسمی بیانات اور تقریبات سے آگے بڑھ کر دلوں میں جگہ بنائی، اور یہی ان کی کامیابی کی اصل کنجی ہے۔

    پاک بھارت کشیدگی میں ترکیہ کی حمایت: پس پردہ سفارتی حکمت عملی

    سفیرِ پاکستان ڈاکٹر یوسف جنید صدر ایردوان کے ساتھ

    جب بھارت نے پاکستان پر جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے خطے کو جنگ کے دہانے پر لا کھڑا کیا، تو دنیا بھر میں پاکستان کو حمایت درکار تھی۔ اسی نازک وقت میں ترکیہ کی قیادت، بالخصوص صدر رجب طیب ایردوان کی جانب سے پاکستان کی کھل کر حمایت کسی نعمت سے کم نہ تھی۔

    سفیرِ پاکستان ڈاکٹر یوسف جنید صدر ایردوان کو اسنادِ سفارت پیش کرتے ہوئے

    یہ سفارتی کامیابی کسی اتفاق کا نتیجہ نہیں تھی بلکہ ڈاکٹر یوسف جنید اور ان کی ٹیم  کی مہینوں، بلکہ برسوں کی محنت، اعتماد سازی، اور مستقل رابطوں کا ثمر تھی۔ انہوں نے ترکیہ کے ایوانِ اقتدار تک پاکستان کا مقدمہ نہایت دلجمعی سے پیش کیا اور عالمی فورمز پر پاکستان کے مؤقف کو مؤثر انداز میں اجاگر کرنے کے لیے ترک میڈیا، پارلیمنٹ، اور تھنک ٹینکس کے ساتھ گہرا رابطہ رکھا۔

    دفاعی میدان میں عملی تعاون: ڈرونز کی فراہمی

    سفیرِپاکستان،ڈاکٹریوسف جنید وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف کے ساتھ

    ترکیہ کی جدید دفاعی صنعت بالخصوص ڈرون ٹیکنالوجی آج دنیا میں ایک مثال سمجھی جاتی ہے۔ پاکستان کو ان ٹیکنالوجیز تک رسائی دلوانا ایک سفارتی چیلنج تھا۔ مگر ڈاکٹر یوسف جنید  اور ان کی ٹیم (خاص طور پر دفاعی شعبہ ) نے اس میدان میں بھی غیرمعمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ ان کی کوششوں سے ترکیہ اور پاکستان کے مابین عسکری سطح پر قریبی روابط قائم ہوئے۔ ڈرونز کی خریداری ہو ، مشترکہ دفاعی پیداوار یا مشترکہ دفاعی مشقیں، ہر سطح پر انہوں نے دونوں ممالک کے مفادات کو قریب تر لانے کا کردار ادا کیا۔ یہ کوئی معمولی کارنامہ نہیں کہ ایک سفیر صرف بیانات تک محدود نہ رہے بلکہ عملی دفاعی شراکت داری کے لیے بنیاد رکھے۔

    قلبی سفارت کاری: ترک عوام کے ساتھ جذباتی وابستگی

    قلبی سفارت کاری

    ڈاکٹر یوسف جنید کی سب سے بڑی کامیابی شاید یہی ہے کہ انہوں نے ترک عوام کے دل جیت لیے۔ وہ ہر بڑے قومی و مذہبی تقریبات  کے موقع  پر ترک عوام کے شانہ بشانہ کھڑے نظر آتے ہیں۔ ہر مشکل وقت میں  ترک عوام نے انہیں ہمیشہ ساتھ پایا۔ یہی وہ پہلو ہے جو رسمی سفارت کاری سے بڑھ کر “قلبی سفارت کاری” کہلاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج ترکیہ کے گلی کوچوں میں جب پاکستان کا نام آتا ہے تو احترام، محبت اور بھائی چارے کا جذبہ نظر آتا ہے۔

    ثقافتی اور علمی میدان میں فعال کردار

    یوم پاکستان

    سفیر یوسف جنید نے پاک ترک تعلقات کو صرف دفاعی اور سیاسی میدان تک محدود نہیں رکھا، بلکہ تعلیمی، ثقافتی اور عوامی رابطوں کو بھی فروغ دیا۔ پاکستانی طلبہ کے لیے اسکالرشپ کی راہیں کھولنا، مشترکہ سیمینارز، ثقافتی میلوں کا انعقاد اور پاکستانی ادب، موسیقی و فلم کو ترک معاشرے میں متعارف کرانا ان کے نمایاں اقدامات ہیں۔ انہوں نے پاکستان کو ترکیہ میں ایک زندہ، متحرک اور مہذب ملک کے طور پر پیش کیا، جس کا اثر اب ترکیہ کے نوجوانوں میں بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

    پاکستان کے سفارتکاروں کے لیے ایک مثال

    آج جب دنیا میں پاکستان کے سفارتی محاذ پر چیلنجز بڑھتے جا رہے ہیں، ایسے میں ڈاکٹر یوسف جنید کی کارکردگی دیگر پاکستانی سفارتکاروں کے لیے مشعلِ راہ ہے۔ انہوں نے ثابت کیا کہ اگر ایک سفیر دیانت داری، اخلاص، اور وژن کے ساتھ کام کرے تو وہ صرف دو ملکوں کے درمیان پل ہی نہیں بنتا، بلکہ اپنے ملک کا روشن چہرہ بن کر دنیا کے سامنے آتا ہے۔ کاش پاکستان کے دیگر سفارتخانوں میں بھی ایسے ہی متحرک اور قابل  سفارتکار  تعینات ہوں، تاکہ پاکستان کا مؤقف دنیا میں زیادہ مؤثر انداز میں اجاگر ہو سکے۔

    سفارت کاری کی نئی جہت

    سفیر پاکستان کی رہائش گاہ پر تقریب

    ترکیہ میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹر یوسف جنید نے سفارت کاری کو نئی  جہت بخشی ہے۔ وہ صرف ایک سفیر نہیں، بلکہ پاکستان کے ثقافتی، دفاعی، سیاسی اور سماجی مفادات کے نگہبان ہیں۔ ان کی موجودگی نے پاک ترک تعلقات کو نئی جان بخشی ہے، اور دونوں ممالک کے عوام کو قریب تر کر دیا ہے۔

    پاکستان کے عوام، میڈیا اور ریاستی ادارے بخوبی اس حقیقت کو تسلیم کرتے ہیں کہ ترکیہ کی جانب سے پاکستان کے لیے جو محبت اور عملی حمایت نظر آتی ہے، اس کے پیچھے ڈاکٹر یوسف جنید کی خالص محنت اور پاکستان سے غیرمشروط محبت ہے۔

    ایسے سفیروں کی ضرورت آج پاکستان کو پہلے سے کہیں زیادہ ہے۔

    Share. Facebook Twitter Pinterest LinkedIn Tumblr Email
    Previous Article

    انقرہ میں سفارتخانہ پاکستان میں یومِ تشکر کی شاندار تقریب ، بڑی تعداد میں ترک حکام، پاکستانی کمیونٹی، اور سول سوسائٹی کے نمائندوں کی شرکت

    ترک حکومت ، عوام اور خصوصاً صدر ایردوان کے مشکور ہیں : سفیر پاکستان

    ڈاکٹر فرقان حمید

    Related Posts

    انقرہ میں سفارتخانہ پاکستان میں یومِ تشکر کی شاندار تقریب ، بڑی تعداد میں ترک حکام، پاکستانی کمیونٹی، اور سول سوسائٹی کے نمائندوں کی شرکت

    ترک حکومت ، عوام اور خصوصاً صدر ایردوان کے مشکور ہیں : سفیر پاکستان

    16مئی , 2025

    ترکیہ اور پاکستان کے مابین برادرانہ تعلقات اخلاص، ایثار اور بے لوث محبت پر قائم ہیں جو سچی دوستی کی اعلیٰ ترین مثال تصور کیے جاتے ہیں: ایردوان

    ہمیں ترکیہ کیساتھ اپنے دیرینہ اور برادرانہ تعلقات پر فخر ہے: شہباز شریف

    13مئی , 2025

    پاکستان ترکیہ کی جان ہے، اسلام آباد ترکیہ کی سرحدی چوکی ہے ، انقرہ کی سیکورٹی اسلام سے شروع ہوتی ہے، اسلام آباد ہماری ریڈ لائین ہے

    ہم کبھی پاکستانیوں کی جنگِ آزادی پر ترکیہ کی مدد کو فراموش نہیں کرسکتے

    9مئی , 2025

    Leave A Reply Cancel Reply

    Your browser does not support the video tag.
    کیٹگریز
    • پاکستان
    • پاکستان کمیونٹی
    • ترکیہ
    • تعلیم
    • دلچسپ حقائق
    • دنیا
    • کالم اور مضامین
    • میگزین
    • ویڈیو
    ٹیگز
    #اسرائیل #حقان فیدان #حماس #سیاحت #غزہ #فلسطین آئی ٹی استنبول اسلام آباد افراطِ زر الیکشن 2024 انتخابات انقرہ اپوزیشن ایردوان بھونچال بیسٹ ماڈل آف ترکیہ ترقی ترک صدی ترک میڈیا ترکیہ تعلیم حزبِ اختلاف دنیا دہماکہ دی اکانومسٹ روس سلائِڈر سلائیڈر--- شہباز شریف صدر ایردوان صدر ایردوان، وزیراعظم شہباز شریف، پاکستان، ترکیہ عدلیہ عمران خان فیچرڈ قاتلانہ حملہ لانگ مارچ مغربی میڈیا ملت اتحاد وزیراعظم وزیراعظم شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف، صدر ایردوان، پاکستان، امداد پاکستان پاک فوج یورپ
    • Facebook
    • Twitter
    • Instagram
    اہم خبریں

    سفیرِ پاکستان ، ڈاکٹر یوسف جنید، ترکیہ میں پاکستان کا روشن چہرہ، ترکیہ کی کھلی حمایت حاصل کرنےمیں پس پردہ سفارتی حکمتِ عملی کا اعلیٰ نمونہ

    سفیرِ پاکستان کی ترکیہ کیساتھ جذباتی وابستگی اور قلبی سفارتکاری کی نئی جہت

    انقرہ میں سفارتخانہ پاکستان میں یومِ تشکر کی شاندار تقریب ، بڑی تعداد میں ترک حکام، پاکستانی کمیونٹی، اور سول سوسائٹی کے نمائندوں کی شرکت

    ترک حکومت ، عوام اور خصوصاً صدر ایردوان کے مشکور ہیں : سفیر پاکستان

    ترکیہ اور پاکستان کے مابین برادرانہ تعلقات اخلاص، ایثار اور بے لوث محبت پر قائم ہیں جو سچی دوستی کی اعلیٰ ترین مثال تصور کیے جاتے ہیں: ایردوان

    ہمیں ترکیہ کیساتھ اپنے دیرینہ اور برادرانہ تعلقات پر فخر ہے: شہباز شریف

    پاکستان ترکیہ کی جان ہے، اسلام آباد ترکیہ کی سرحدی چوکی ہے ، انقرہ کی سیکورٹی اسلام سے شروع ہوتی ہے، اسلام آباد ہماری ریڈ لائین ہے

    ہم کبھی پاکستانیوں کی جنگِ آزادی پر ترکیہ کی مدد کو فراموش نہیں کرسکتے

    کیٹگریز
    • پاکستان
    • پاکستان کمیونٹی
    • ترکیہ
    • تعلیم
    • دلچسپ حقائق
    • دنیا
    • کالم اور مضامین
    • میگزین
    • ویڈیو
    مقبول پوسٹس

    سفیرِ پاکستان ، ڈاکٹر یوسف جنید، ترکیہ میں پاکستان کا روشن چہرہ، ترکیہ کی کھلی حمایت حاصل کرنےمیں پس پردہ سفارتی حکمتِ عملی کا اعلیٰ نمونہ

    سفیرِ پاکستان کی ترکیہ کیساتھ جذباتی وابستگی اور قلبی سفارتکاری کی نئی جہت

    22مئی , 2025

    انقرہ میں سفارتخانہ پاکستان میں یومِ تشکر کی شاندار تقریب ، بڑی تعداد میں ترک حکام، پاکستانی کمیونٹی، اور سول سوسائٹی کے نمائندوں کی شرکت

    ترک حکومت ، عوام اور خصوصاً صدر ایردوان کے مشکور ہیں : سفیر پاکستان

    16مئی , 2025
    Tr-Urdu All Rights Reserved © 2022
    • صفحہ اول
    • ترکیہ
    • پاکستان
    • پاکستان کمیونٹی
    • کالم اور مضامین
    • میگزین
    • تعلیم
    • ویڈیو
    • دلچسپ حقائق
    • دنیا

    Type above and press Enter to search. Press Esc to cancel.