صدر ایردوان نے ری پبلیکن پیپلز پارٹی(CHP) کے چئیرمین کمال کلیچدار اولو کے ‘منشیات’ کی فروخت کے بارے میں شدید ردِ عمل ظاہر کیا ہے۔
صدر ایردوان نے پولیس اکیڈمی کی گریجویشن تقریب میں ری پبلیکن پیپلز پارٹی(CHP) کے چئیرمین کمال کلیچدار اولو کے ‘منشیات’ کی فروخت کے بارے میں ریمارکس پر اپنے شدید ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ “آپ ایسی تنظیم سے کیسے کہہ سکتے ہیں کہ ‘ترکی منشیات بیچ کر اپنے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو ختم کر سکتا ہے۔ یہ ناانصافی اور بے ایمان ہے۔ اس قسم کے ذرائع سے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کا ہم سوچ بھی نہیں سکتے۔

صدر رجب طیب ایردوان نے ان خیالات کا اظہار بیش تپے کنونشن ایڈ کلچر سینٹر میں پولیس اکیڈمی پولیس چیفس ٹریننگ سینٹر کی 6 ویں ٹرم گریجویشن تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ۔ صدر ایردوان نے 70 مہمان ٹریننگ حاصل کرنے والوں ، کُل 681 ڈپٹی انسپکٹرز کو مبارکباد پیش کر تے ہوئے کہا کہ ” میں آپ کے خاندانوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے آپ کو قیمتی بچوں کو عزت، فخر اور وفاداری کے ساتھ ملک، قوم اور ریاست کی خدمت کرنے کے لیے آپ لوگوں کو ٹریننگ کے لیے پیش کیا۔ ہمارے اداروں میں سے FETO دہشت گرد تنظیم سب سے زیادہ نقصان محکمہ پولیس کو پہنچا ہے۔ اس مقصد کے لیے ہم نے 2015 میں پولیس اکیڈمی کی تنظیم نو کی۔ اس طرح، ہم نے اپنی پولیس فورس کے انسانی وسائل کی فراہمی اور تربیت کے نظام کو صرف ریاست اور قوم کی خدمت کرنے کی غرض سے تبدیل کر دیا ہے۔ ہم نے 15 جولائی کی بغاوت کی کوشش کے بعد سے 38 ہزار سیکورٹی اہلکاروں کو نکال کر اس ادارے کو فیتو دہشت گرد تنظیم کے سائے سے پاک کر دیا ہے۔

ری پبلیکن پیپلز پارٹی(CHP) کے چئیرمین کمال کلیچدار اولو کے الزامات کے بارے میں ایردوان نے کہا کہ “صدر کی حیثیت سے، مجھے اپنی سیکیورٹی فورسز کے خلاف ترکیہ کے منتخب وزیر اعظم کی حیثیت سے جواب دینا میرا اخلاقی فرض ہے ۔ آپ یہ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ ‘ترکیہ منشیات بیچ کر اپنا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بند کر سکتا ہے۔ یہ کیسی ناانصافی ہے، یہ کیسی بے ایمانی ہے۔ کل میں یہ تقریر بالکل مختلف انداز میں کروں گا۔ میری گروپ تقریر آپ اس طرح کی طاقت کو داغدار نہیں کر سکتے۔ اسے آئینے میں دیکھو۔ اپنے اندر تلاش کریں۔ اس وقت ہماری حکومت کے پاس منشیات کے خلاف جنگ کے علاوہ کوئی کوشش نہیں ہے اور ہمیں ترکی کے ان ذرائع سے متاثر ہو کر اپنے ملک کو پھیلانے کی فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

ترکیہ نے منشیات کے خلاف جنگ میں جو کامیابی حاصل کی ہے وہ دنیا کے لیے ایک مثال ہے۔
صدر ایردوان نے کمال کلیچدار اولو کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ
“اب، وہ جھوٹ اور بہتانوں کے ذریعے اسی طرح کی گیم کھیل رہے ہیں، منشیات کے خلاف جنگ کو جسے ہماری پولیس، جنڈرامیری، اور کوسٹ گارڈ اپنی جانوں کی قیمت ادا کرتے ہوئے انجام دے رہے ہیں ۔ دنیا منشیات کے خلاف جنگ جسے مغربی ممالک مقابلہ نہیں کر سکے ترکیہ بڑی کامیابی اس کا مقابلہ کررہا ہے۔ اور اس جرم میں ملوث بے شمار افراد جیل کی سلاخوں کے پیچھے بھیج دیا ہے۔ وزیر داخلہ نے بارہا انتہائی سخت الفاظ میں متنبہ کیا ہے کہ سڑکوں پر منشیات فروشوں کے ساتھ ذرہ بھی رواداری سے کام نہیں لیا جائے گا۔