2014 میں آرمی پبلک اسکول (اے پی ایس) پشاور پر وحشیانہ دہشت گردانہ حملے میں شہید ہونے والے اسکول کے بچوں اور عملے کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے آج انقرہ کے کے علاقے کیچی اورین میں ایک یادگاری تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

اس تقریب میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹر یوسف جنید، کیچی اورین بلدیہ کے چئیرمین ترگت آلتنوک ، آذربائیجان اور قازقستان اور دیگر ممالک کے سفارتکاروں، ممتاز ترک شخصیات اور اور پاکستانی باشندوں نے شرکت کی۔
اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے سفیر ِ پاکستان ڈاکٹر یوسف جنید نے کہا کہ آٹھ سال قبل 16 دسمبر 2014 کے المناک دن اے پی ایس پشاور پر وحشیانہ اور پرتشدد دہشت گردانہ حملے میں 144 بچے شہید ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اس دن پاکستان پر ایک ایسا ظلم ہوا جو ہم اپنے بدترین دشمنوں سے نہیں چاہتے۔ اس دن سے دہشت گردی کے خلاف لڑنے کا ہمارا عزم مزید مضبوط ہوا ہے اور ہماری مسلح افواج نے دہشت گردی کے خلاف کامیاب آپریشن کیا ہے۔

انہوں نے گزشتہ ماہ استنبول میں ہونے والے انتہائی قابل مذمت دہشت گردانہ حملے کا ذکر کرتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ترکیہ کے لیے پاکستان کی حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے ترک بھائیوں سے اظہار یکجہتی اور ہر شہید کے نام پر ایک درخت لگا کر شہید بچوں کی یاد کو زندہ رکھنے پر تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔

پاکستان کے ساتھ ترکیہ کی یکجہتی کا اعادہ کرتے ہوئےکیچی اورین بلدیہ کے چئیرمین ترگت آلتنوک نےپشاور کے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے وحشیانہ اور غیر انسانی فعل کو کوئی بھی جواز نہیں دے سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ترک عوام زندگی کے تمام شعبوں بالخصوص دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنے پاکستانی بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے۔

بعد ازاں، سفیر ِ پاکستان نے کیچی اورین بلدیہ کے چئیرمین اور دیگر معززین کے ہمراہ اے پی ایس کے شہداء کی یادگار پر پھولوں کی چادر رکھی اور شہید بچوں کی یاد میں درخت لگائے گئے۔