Tr-Urdu
    Facebook Twitter Instagram
    Facebook Twitter Instagram
    Tr-Urdu
    Subscribe
    • صفحہ اول
    • ترکیہ
    • پاکستان
    • پاکستان کمیونٹی
    • کالم اور مضامین
    • میگزین
    • تعلیم
    • ویڈیو
    • دلچسپ حقائق
    • دنیا
    Tr-Urdu
    You are at:Home»ترکیہ»ڈاکٹر فرقان حمید ترکیہ میں پاکستان کے حقیقی سفیر ہیں، صدر ایردوان کی کتاب میں ان کے کالم اعلی خدمات کا اعتراف ہیں اردو -ترکی لغت بھی مرتب کی ہے، تحریر: عارف الحق عارف
    ترکیہ

    ڈاکٹر فرقان حمید ترکیہ میں پاکستان کے حقیقی سفیر ہیں، صدر ایردوان کی کتاب میں ان کے کالم اعلی خدمات کا اعتراف ہیں

    اردو -ترکی لغت بھی مرتب کی ہے، تحریر: عارف الحق عارف

    ڈاکٹر فرقان حمیدBy ڈاکٹر فرقان حمید30اگست , 2023Updated:30اگست , 2023کوئی تبصرہ نہیں ہے۔7 Mins Read
    ڈاکٹر فرقان حمید ترکیہ میں پاکستان کے حقیقی سفیر
    پوسٹ شئیر کریں
    Facebook Twitter LinkedIn Email
    تحریر: عارف الحق عارف

     

     

     

     

     

    زندہ قوموں کی شان یہ ہوتی ہے کہ وہ اپنے محسنوں کو ہمیشہ یاد رکھتی ہیں اور ان کو نئی نسل کےلئے رول ماڈل بنا کر پیش کرتی ہیں تا کہ قوم او ملک اس سے استفادہ حاصل کرسکیں۔

    روزنامہ جنگ اور جیو

    اس کی تازہ مثال تر کیہ کے صدر طیب ایردوان  کی ہے ، جنہوں نے انقرہ میں جنگ اور جیو کے نمائندے ڈاکٹر فرقان حمید کو ان کی اعلی خدمات کے اعتراف میں ایک منفرد اعزاز سے نوازا ہے اور ان کے جنگ میں شائع ہونے والے کالموں میں سے بعض کو صدر طیب ایردوان کے بارے میں کتاب  طیب ایردوان۔صدی کا لیڈر  میں شامل کیا ہے۔

    خصوصی کتاب TÜRKİYE YÜZYILI’NINLİDERİ ترکیہ صدی کا لیڈر (Türkiye’s leader of the century)

    یہ کسی بھی پاکستانی کےلئے بہت بڑا اعزاز ہے۔ اگر ان کی ترکیہ میں 1988 سے اب تک 32سال کی انقرہ یونیورسٹی، ترکیہ کے سرکاری ٹیلی وژن ٹی آر ٹی،جنگ اور جیو کے ترکیہ میں نمائندہ اور خاص طور پر ترکیہ کے صدر اور وزیر اعظم اور پاکستان کے صدور اور وزرا ئے اعظم کے ترجمان کی حیثیت سے پاکستان اور ترکیہ کے درمیان تعلقات کو قریب لانے اور بہتر بنانے میں خدمات اور کارکردگی کا جائزہ لیا جائے تو بجا طور پر ان کو ترکیہ میں پاکستان کا مستقل اور حقیقی سفیر قرار دیا جا سکتا ہے۔جن کی خدمات پاکستان کے ترکیہ میں متعین سفیروں اور سفارتی عملے کی کوششوں سے کہیں زیادہ ہیں۔

    ایردوان-شہباز شریف-فرقان حمید

    ان کا ایک اور بڑا کارنامہ ترکی- اردو  اور اردو –ترکی ڈکشنری کی تصنیف بھی ہے۔ اس سے پہلے ایسی کسی ڈکشنری کا وجود نہیں تھا۔ اس ڈکشنری کی تقریب رونمائی میں ترکیہ کےاس وقت کے صدر عبداللہ گل  اور  اس وقت پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے مہمانان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی تھی۔

    صدر عبداللہ گل-صدر آصف زرداری متعارفی تقریب میں

    ڈاکٹر فرقان حمید بڑے خلیق، ملنسار، ہنس مکھ اور بڑے مہمان نواز ہیں۔ پاکستان سے جو بھی صحافی یا کوئی اور اہم شخصیت انقرہ آتی ہے وہ اس کا خوش دلی سے ہمیشہ استقبال کرتے ہیں۔ وہ ہمارے بھی بڑے اچھے دوست ہیں۔ان سے فون پر مسلسل رابطہ رہتا ہے گزشتہ سال اکتوبر میں ہم نے ترکیہ کے دس شہروں کا دورہ کیا تو ان کے اصرار پر دو دن انقرہ بھی رکے تھے۔انہوں نے اپنے گھر پر ہمارے آرام کا بڑا خیال رکھا۔ ہمارے ساتھ ہمارے ترجمان نوجوان احمد جان جاوید بھی تھا۔ہمارے اعزاز میں ایک اچھے ریسٹوران میں شاندار ضیافت بھی دی جس میں مقبوضہ کشمیر کے مشہور صحافی اور قائد حریت کشمیر علی گیلانی مرزا کے داماد افتخار گیلانی اور شفیق احمد نے بھی شرکت کی۔فرقان حمید نے ہمیں انقرہ کے تاریخی مقامات اور قلعہ کی سیر بھی کرائی۔پورے دو دن ہمارے ساتھ ہی گزارے۔ ہمیں ٹی آر ٹی کے دفاتر اور اپنے دفتر کا دورہ بھی کرایا۔

    ڈاکٹر فرقان حمید کا تعلق راولپنڈی سے ہے جہاں ان کا خاندان تقسیم ہند کے وقت مشرقی پنجاب سے ہجرت کے بعد آباد ہواتھا۔ انہوں نے 1986 میں اسلام آباد میں اپنی تعلیم مکمل کی۔انہیں شروع ہی سے ترکیہ اور اس کی زبان سے ایک تعلق خاطر پیدا ہوگیا تھا اور ترکی زبان سیکھ لی تھی۔

    نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگوئیج

    انہوں نے اسلام آباد کے جدید زبانوں کے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ماڈرن لینگوئج ( جو موجودہ دور میں نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگوئج بن چکا ہے ) میں ترکی زبان  کے ایک ماہر کی حیثیت سے پاکستان اور ترکیہ کے عوام کو ایک دوسرے کے قریب لانے کا کام شروع کیا۔وہ اپنی ان خدمات کی وجہ سے جلد ہی پاکستان میں پاک ترک دوستی کی ایسوسی ایشن کے سیکرٹری  جنرل منتخب کر لئے گئے۔اس دوران وہ ترکیہ سے آنے والے حکومتی اور غیر سرکاری اہم شخصیات کے دوروں کے دوران مترجم کے فرائض بھی انجام دیتے رہے۔جس سے ان کی شہرت اور واقفیت دونوں ملکوں کے حکمرانوں تک بھی ہوگئی۔ ترکیہ کے اس وقت کے صدر کنعان ایورن  نے ان کی دونوں ملکوں کو قریب لانے کی خدمات کے پیش نظر انہیں ترکی  زبان میں ماسٹر اور پی ایچ ڈی کرنے کا اسکالرشپ پیش کیا اور 1988 میں وہ ترکی زبان میں ماسٹرز اور ڈاکٹریٹ کی تعلیم کے لئے ترکی آگئے وہ پہلے پاکستانی تھے جنہوں نے ترکی زبان میں ماسٹرز اور پی ایچ ڈی کیا اور سو فیصد مارکس حاصل کرتے ہوئے ایسا ریکارڈ قائم کیا ہے جو برابر تو ہوسکتا ہے ٹوٹ نہیں سکتا۔ 

    انقرہ یونیورسٹی

    انقرہ یونیورسٹی نے ان کی امتیازی تعلیمی لیاقت اور قابلیت کی بنا پر ملازمت کی پیشکش کی جوانہوں نے قبول کرلی اور ترک اور دوسرے ملکوں کے طلبہ کو اردو پڑھانے لگے۔

    انقرہ یونیورسٹی اورTRT میں پیش کیا جانے والے ڈاکٹر فرقان حمید کا میوزیکل پلے-بہارِ پاکستان

    انہوں نے انقرہ یونیورسٹی میں   بہار پاکستان  کے نام سے ایک ڈرامہ لکھا جس میں ترک طلبہ نے حصہ لیا اور اسے ترکیہ کے سر کاری ٹی وی ٹی آرٹی نے ٹیلی کاسٹ کیاجو کسی بھی پاکستانی کی جانب سے  TRT پر پیش کیا جانے والا ابھی تک پہلا اور واحد میوزیکل ڈرامہ ہے۔وہ پاکستان کے نامور کالم نگار عطا الحق قاسمی کی کلاسک کہانیوں کی کتاب کا ترکی زبان  میں ترجمہ بھی کر چکے ہیں جس کا ترکی زبان میں نام Güler Mısın Ağlar Msın ہے۔

    ڈاکٹر فرقان 25 برسوں سے جنگ میں یار من ترکی کے نام سے ترکی کے سیاسی حالات، معاشی اور سماجی مسائل کے بارے میں ایک مقبول کالم لکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کشمیر اور پاکستان کے مسائل کو اجاگر کرنے میں بھی بڑا کردار ادا کیا۔بھارت نے 5 اگست 2019 کو مقبوضہ کشمیر کی متنازعہ حیثیت ختم کر نے کے بعد کشمیر یوں کے خلاف ظالمانہ اقدامات کئے تو ڈاکٹرفرقان حمید نے نومبر 2019 میں ترکی کے تھنک ٹینک انسٹیٹیوٹ آف اسٹریجک تھنکنگ اور پاکستان کے تھنک ٹینک لاہور سنٹر فار پیس ریسرچ کے اشتراک سے انقرہ ترکیہ میں تین روزہ  بین الاقوامی  سطح پر کشمیر کانفرنس منعقد کرائی جس میں اس وقت کے صدر آزاد جموں و کشمیر سردار مسعود خان، امریکہ،پاکستان ترکیہ، آذربائیجان، بوسنیا ہرزیگووینیا،انڈونیشیا،ایران ، ملائشیا، فرانس، نیدرلینڈ، رومینیا، ازبکستان،مصر، برطانیہ،روس، تونشیااور سری لنکا کے نمائندوں،ترکی کے وزیروں اور اسلامی اور غیر اسلامی ملکوں کے سفیروں اور سفارتی عملے نے شرکت کی۔

    ترکیہ میں مسئلہ  کشمیر پر انٹرنیشنل کانفرنس

    جب بھی پاکستان  کے بارے میں کوئی ٹالک شو یا کوئی بڑی خبر آتی ہے تو ترکیہ کے ٹی وی چینل حقائق جاننے کےلئے ان کو ہی مدعو کرتے ہیں۔وہ دو عشروں سے زیادہ ترکیہ کے صدور اور وزرائے اعظم کے اردو اور پاکستان کے صدور اور وزرا ئے اعظم کے ترکی مترجم کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔

    TR-URDU لوگو

    اس وقت وہ TR-URDUکے نام سے اپنا ایک مقبول یوٹیوب چینل  اور ویب سائٹ چلارہے ہیں اور اس کے ساتھ ترکیہ کے سرکاری ٹی وی چینل ٹی آر ٹی میں اردو سیکشن کے سربراہ بھی ہیں۔

    عارف الحق-ڈاکٹر فرقان حمید -ٹی آر ٹی اردو میں

    ان کو پاکستان کے متعدد صدور اور وزرائے اعظم اور مقبول ترک ڈرامہ سیریز ارطغرل غازی کا کردار ادا کرنے والے اداکار اینگن آلتان دوزیاتان  کے انٹرویو کرنے کا بھی اعزاز حاصل ہے۔آج کل وہ انقرہ میں پاکستان-  ترک  کلچرل ایسوسی ایشن  میں   سیکریٹری جنرل کے طور پر خدمات  انجام دے رہے ہیں ۔انہوں نے ترکی اور پاکستان کے تعلقات اور دونوں ملکوں کے عوام کو قریب تر لانے کےلئے ایک سو سے زیادہ آرٹیکل لکھے ہیں۔ان میں سے بعض آرٹیکل صدر طیب ایردوان  پر شائع ہونے والی کتاب طیب ایردوان۔صدی کا لیڈر میں شامل کیے گئے ہیں۔ جو کسی بھی پاکستانی کےلئے ایک بہت بڑا اعزاز ہے۔

    Share. Facebook Twitter Pinterest LinkedIn Tumblr Email
    Previous Articleہمیں عظیم فتح کی 101 ویں سالگرہ منانے پر فخر ہے،ایردوان
    Next Article سید علی گیلانی کا یوم شہادت اور حکومت پاکستان۔ایک لمحہ فکریہ
    ڈاکٹر فرقان حمید

    Related Posts

    وزیرِاعظم شہباز شریف کی صدر رجب طیب ایردوان سے نہایت گرمجوش اور پُرخلوص ملاقات ، پاکستان اور ترکیہ کے برادرانہ تعلقات میں نئی جہت

    پاکستان-ترکیہ کااسٹریٹجک شراکت داری کو نئی بلندیوں تک پہنچانے کا عزم

    25مئی , 2025

    وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف صدر  ایردوان اور   ترکیہ سے اظہار تشکر کے لیے استنبول پہنچ گئے ہیں

    25مئی , 2025

    وزیراعظم شہباز شریف کا ترکیہ کا دورہ تشکر، برادرانِ وقت: ترکیہ اور پاکستان کی عظیم الشان رفاقت کی داستان جو دنیا کے لیے بے نظیر مثال ہے

    ایردوان – شہباز وژن سے دونوں ممالک کے تعلقات نئی بلندیوں پر

    24مئی , 2025

    Leave A Reply Cancel Reply

    Your browser does not support the video tag.
    کیٹگریز
    • پاکستان
    • پاکستان کمیونٹی
    • ترکیہ
    • تعلیم
    • دلچسپ حقائق
    • دنیا
    • کالم اور مضامین
    • میگزین
    • ویڈیو
    ٹیگز
    #اسرائیل #حقان فیدان #حماس #سیاحت #غزہ #فلسطین آئی ٹی استنبول اسلام آباد افراطِ زر الیکشن 2024 انتخابات انقرہ اپوزیشن ایردوان بھونچال بیسٹ ماڈل آف ترکیہ ترقی ترک صدی ترک میڈیا ترکیہ تعلیم حزبِ اختلاف دنیا دہماکہ دی اکانومسٹ روس سلائِڈر سلائیڈر--- شہباز شریف صدر ایردوان صدر ایردوان، وزیراعظم شہباز شریف، پاکستان، ترکیہ عدلیہ عمران خان فیچرڈ قاتلانہ حملہ لانگ مارچ مغربی میڈیا ملت اتحاد وزیراعظم وزیراعظم شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف، صدر ایردوان، پاکستان، امداد پاکستان پاک فوج یورپ
    • Facebook
    • Twitter
    • Instagram
    اہم خبریں

    وزیرِاعظم شہباز شریف کی صدر رجب طیب ایردوان سے نہایت گرمجوش اور پُرخلوص ملاقات ، پاکستان اور ترکیہ کے برادرانہ تعلقات میں نئی جہت

    پاکستان-ترکیہ کااسٹریٹجک شراکت داری کو نئی بلندیوں تک پہنچانے کا عزم

    وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف صدر  ایردوان اور   ترکیہ سے اظہار تشکر کے لیے استنبول پہنچ گئے ہیں

    وزیراعظم شہباز شریف کا ترکیہ کا دورہ تشکر، برادرانِ وقت: ترکیہ اور پاکستان کی عظیم الشان رفاقت کی داستان جو دنیا کے لیے بے نظیر مثال ہے

    ایردوان – شہباز وژن سے دونوں ممالک کے تعلقات نئی بلندیوں پر

    سفیرِ پاکستان ، ڈاکٹر یوسف جنید، ترکیہ میں پاکستان کا روشن چہرہ، ترکیہ کی کھلی حمایت حاصل کرنےمیں پس پردہ سفارتی حکمتِ عملی کا اعلیٰ نمونہ

    سفیرِ پاکستان کی ترکیہ کیساتھ جذباتی وابستگی اور قلبی سفارتکاری کی نئی جہت

    کیٹگریز
    • پاکستان
    • پاکستان کمیونٹی
    • ترکیہ
    • تعلیم
    • دلچسپ حقائق
    • دنیا
    • کالم اور مضامین
    • میگزین
    • ویڈیو
    مقبول پوسٹس

    وزیرِاعظم شہباز شریف کی صدر رجب طیب ایردوان سے نہایت گرمجوش اور پُرخلوص ملاقات ، پاکستان اور ترکیہ کے برادرانہ تعلقات میں نئی جہت

    پاکستان-ترکیہ کااسٹریٹجک شراکت داری کو نئی بلندیوں تک پہنچانے کا عزم

    25مئی , 2025

    وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف صدر  ایردوان اور   ترکیہ سے اظہار تشکر کے لیے استنبول پہنچ گئے ہیں

    25مئی , 2025
    Tr-Urdu All Rights Reserved © 2022
    • صفحہ اول
    • ترکیہ
    • پاکستان
    • پاکستان کمیونٹی
    • کالم اور مضامین
    • میگزین
    • تعلیم
    • ویڈیو
    • دلچسپ حقائق
    • دنیا

    Type above and press Enter to search. Press Esc to cancel.