Tr-Urdu
    Facebook Twitter Instagram
    Facebook Twitter Instagram
    Tr-Urdu
    Subscribe
    • صفحہ اول
    • ترکیہ
    • پاکستان
    • پاکستان کمیونٹی
    • کالم اور مضامین
    • میگزین
    • تعلیم
    • ویڈیو
    • دلچسپ حقائق
    • دنیا
    Tr-Urdu
    You are at:Home»ترکیہ»صدر ایردوان نے مشرق وسطیٰ کی کشیدگی میں ثالثی کی پیشکش کردی، عالمی میڈیا میں صدر ایردوان کی پیش کش کے چرچے ایک آزاد ریاست فلسطین کا قیام بلا تاخیر ناگزیر ہوچکا ہے
    ترکیہ

    صدر ایردوان نے مشرق وسطیٰ کی کشیدگی میں ثالثی کی پیشکش کردی، عالمی میڈیا میں صدر ایردوان کی پیش کش کے چرچے

    ایک آزاد ریاست فلسطین کا قیام بلا تاخیر ناگزیر ہوچکا ہے

    ڈاکٹر فرقان حمیدBy ڈاکٹر فرقان حمید10اکتوبر , 2023Updated:10اکتوبر , 2023کوئی تبصرہ نہیں ہے۔9 Mins Read
    صدر ایردوان
    پوسٹ شئیر کریں
    Facebook Twitter LinkedIn Email

    صدر رجب طیب ایردوان مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کے  کے بارے میں کہا ہے کہ اگر فریقین اس کی درخواست کریں تو  بحیثیت ترکیہ، ہم قیدیوں کے تبادلے سمیت تمام قسم کی ثالثی کے لیے تیار ہیں۔

    صدر ایردوان

    کابینہ کے اجلاس کے بعد صدر ایردوان نے ملکی اور غیر ملکی ایجنڈے کے بارے میں جائزہ  پیش کیا۔

    ایردوان نے خبردار کیا1967 کی سرحدوں کے ساتھ ایک آزاد، خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر، القدس  اس کا دارالحکومت اور جغرافیائی سالمیت کے بغیر خطے میں امن و سکون نہیں  ہوسکتا۔

    ہم نے ہمیشہ کہا ہے اور کہتے رہیں گے کہ ہم اسرائیل اور فلسطینی علاقوں میں کسی بھی بے گناہ کا خون بہنے کی اجازت نہیں دیتے۔

    صدر نے فریقین کو یہ بھی یاد دلایا کہ ’’جنگی آداب اور اخلاقیات کا خِالا رکھا جانا چاہیے ۔

    انہوں نے  کہا کہ  فضائی اور زمینی حملوں سے غزہ کی تباہی، مساجد پر بمباری، اور معصوم بچوں، عورتوں، بوڑھوں اور عام شہریوں کی ہلاکتیں ہرگز قابل قبول نہیں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ  منصفانہ امن کا کوئی نقصان نہیں ہوتا۔ میں یہ بتانا چاہوں گا کہ اگر فریقین درخواست کریں تو  بحیثیت ترکیہ، ہم قیدیوں کے تبادلے سمیت کسی بھی قسم کی ثالثی کے لیے تیار ہیں۔  ہم اسرائیل سے کہتے ہیں کہ وہ فلسطینی زمینوں پر بمباری بند کرے اور فلسطینیوں کو اسرائیل میں شہری بستیوں پر ہراساں کرنا بند کرے۔

     انہوں نے کہا کہ "ہم انسانی بنیادوں پر امدادی سامان کی فراہمی کے لیے بھی ضروری تیاری کر رہے ہیں جس کی غزہ کے لوگوں کو ضرورت ہو گی۔

    غزہ

    صدر ایردوان نے کہا کہ   مسئلہ فلسطین خطے کے  تمام مسائل کی جڑ ہے اور  جب تک یہ مسئلہ منصفانہ طریقے سے حل  نہیں  کرلیا جاتا خطے میں امن قائم کرنا ممکن نہیں  ہے۔  اس مسئلے کا واحد حل  دو ریاستوں پر مشتمل ہے جس میں ہرگز    تاخیر  سے کام نہیں لیا جانا چاہیے۔ انہوں نے اس موقع پر   فریقین سے آگ پر تیل چھڑکنے کی بجائے تحمل سے  کام لینے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

    ترکوں نے  4 صدیوں تک روادی  اور  اعلیٰ ظرفی کا مظاہرہ  کرتے ہوئے القدس کی خدمت کی ہے۔ ترک حکمران سلطان سیلمان قانونی کےالقدس کے    الخلیل گیٹ پر  ” لا الہ الا اللہ، ابراہیم خلیل اللہ کی عبارت  کندہ  کروانا رواداری کا بہترین نمونہ ہے۔

    غزہ

    یہ 29 جنوری 2009 کی بات ہے وزیراعظم ایردوان اور اسرائیل کے صدر  شمعون پئیرز نے  سوئٹزر لینڈ کے شہر ڈیوس  میں  منعقد ہونے والے  عالمی اقتصادی فورم میں حصہ لیاتھا ۔  اس عالمی اقتصادی فورم میں ماڈریٹر نے اسرائیلی صدر کو 25 منٹ تک اظہار خیال کرنے  اور  ایردوان کو  صرف بارہ منٹ  بولنے کی اجازت  دی تھی  جس پر ایردوان نے    ماڈریٹر کو خوب لتاڑا   تھا  اور پھر شمعون  پئیرز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا ” آپ عمر میں مجھ سے بڑے ہیں لیکن آپ کی آواز   اور ٹون بہت بلند ہے   جو مجرمانہ ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے۔( جی ہاں،  ایردوان نے یہ سب کچھ  شمعون پئیرز کے منہ پر بولا تھا یہ تھی صدر ایردوان  کی  جرات اور  بہادری)   انہوں نے اس موقع پر ماڈریٹر سےانہیں  مزید One minute  دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے اسرائیل فوج اور وزرائے  اعظم کی جانب سے  کیے جانے والے ظلم و ستم  کو تسلیم کرنے سے متعلق  دیے گئے  بیانات  کی  قلعی کھول  کر رکھدی تھی  اور دنیا کے سامنے لائیونشریات میں  اسرائل کو ذلیل کرکے رکھدیا تھاجس پر  ایردوان عالمِ اسلام  میں نڈراور دلیر لیڈر کے طور پر ابھر کر سامنے آئے  تھے۔

    اس صورتِ حال کے بعد عرب ممالک طویل عرصے تک صدر ایردوان سے ملنے کو کتراتے رہے جبکہ فلسطینی عوام نے انہیں اپنا ہیرو قرار دے دیا اور اس وقت سے لے کر  کچھ عرصہ قبل تک  (جب تک ترکیہ نے دوبارہ سے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم نہ کرلیے ) صدر ایردوان اور  فلسطینی رہنماوں محمود عباس اور اسماعیل  حنیہ کے درمیان  بڑی گاڑھی چھنتی تھی اور دونوں لیڈر ترکیہ میں ہونے والے  اعلیٰ سطحی مذاکرات میں خصوصی  طور پر شرکت  کے لیے تشریف لاتے۔ اگرچہ یہ تعلقات موجود دور میں بھی قائم ہیں لیکن  اب  ان تعلقات میں  ماضی والی گرمجوشی بہت کم دکھائی دیتی ہے۔  شاید  اس کی بڑی وجہ ترکیہ کے ان دنوں اقتصادی لحاظ سے مشکلات میں گھرا ہوا ہونا ہے  اور ترکیہ اس وقت ایسا کوئی بیان دینے سے گریز کررہا ہے جس کے نتیجے میں ڈالر ایک بار پھر راتوں رات آسمان کی بلندیوں کو چھونے لگے، اس لیے  صدر ایردوان   اس بارے میں بڑے محتاط  ہوچکے ہیں اور پھونک پھونک کر عالمی سیاست میں قدم رکھ  رہے ہیں۔

    صدر ایردوان نے حماس کے حملے کے بعد بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ القدس شہر  ہمارے لیے   انتہائی غیر معمولی مقام رکھتا ہےکیونکہ ترکوں نے  4 صدیوں سے زاہد عرصے تک  القدس کی خدمت کرنے کا اعزاز حاصل کیے رکھا اور وہاں پر آباد تمام مذاہب  کے  افراد   کے لیے رواداری اور اعلیٰ ظرفی کا رویہ اپنائے رکھا، یہاں تک کہ اُ س وقت کے ترک حکمران سلطان سیلمان قانونی نے  الخلیل گیٹ پر  ” لا الہ الا اللہ، ابراہیم خلیل اللہ کی عبارت  کندہ  کروا کر القدس    کی بھرپور خصوصیات جو   بہت ہی خوبصورت اور بڑی اہم علامت سمجھا جاتا ہے کو  اجاگر کیا تھا۔  تاہم خطے سے عثمانیوں کے انخلاء کے بعد القدس پر مسلمانوں اور عیسائیوں کے حقوق اقوام متحدہ کی متعدد قراردادوں  کے باوجود   خلاف ورزی  کی جاتی رہی ہے۔صدر ایردوان نے کہا کہ   مسئلہ فلسطین خطے کے  تمام مسائل کی جڑ ہے اور  جب تک یہ مسئلہ منصفانہ طریقے سے حل  نہیں  کرلیا جاتا خطے میں امن قائم کرنا ممکن نہیں  ہے۔  اس مسئلے کا واحد حل  دو ریاستی حل  ہے  جس میں ہرگز    تاخیر نہیں کی جانی چاہیے۔ انہوں نے اس موقع پر   فریقین سے آگ پر تیل چھڑکنے کی بجائے تحمل سے  کام لینے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

    غزہ

    جیسا کہ  عرض کرچکا ہوں ترکیہ میں اقتصادی مشکلات کی وجہ سےترکیہ  اس بار   اسرائیل کے خلاف پہلے جیسا  جارحانہ  رویہ اختیار  کرنے سے گریز کررہا ہے۔ اگر ترکیہ کے اقتصادی حالات بہتر ہوتے تو شاید   ترکیہ کی جانب سے حماس کو   ترک ڈرونز فراہم کیے جاسکتے تھے  جیسا ترکیہ اس سے قبل    یہ ڈرونز   آذربائیجان کے علاقے قارا باغ کو آزاد کروانے اور لیبیا میں مخالف  ملیشیا گروپوں کے خاتمے  کے لیے استعمال کرچکا ہے لیکن ان حالات میں  ایسا ممکن نہیں ہے۔  اگرچہ ترک  صدر ایردوان  فلسطین کی آزادی کے بہت بڑے داعی ہیں  اور قبلہ اول    اور القدس کو آزاد کروانے  کو  اپنی زندگی کا مقصد سمجھتے  ہیں  لیکن اس بار  وہ  ملکی حالات کی بدولت اسرائیل سے متعلق  بیان   بڑی سوچ سمجھ کر  اور  بقول  ترک میڈیا کے حالات کی نزاکت کو بھانپ کر دے رہے ہیں۔   

    جہاں تک عرب ممالک کا تعلق ہے  یہ  تمام ممالک اب فلسطین  اور اسرائیل سے متعلق   اپنی پالیسی میں نمایاں تبدیلیاں  کرچکے ہیں اور  وہ  فلسطین کو اپنے سفارتی تعلقات  قائم  کرنے کے لحاظ سے بہت بڑی رکاوٹ بھی سمجھتے ہیں ۔اسی لیے امریکی  وزیر خارجہ  انتونی بلنکن نے بیان دیتے ہوئے ایران پر  سعودی عرب اور اسرائیل کے سفارتی تعلقات کو ڈائنا مایٹ  سے اُڑانے  اور حماس پر  ایران کا آلہ کار بننے کا الزام عائد   کیا ہے۔  یاد رہے  شہزادہ محمد بن سلمان نے گزشتہ ماہ امریکی ٹیلی وژن  چینل ’فاکس نیوز‘ کو انٹرویو میں عندیہ دیا تھا کہ ہر گرزتے دن کے ساتھ ہم مشرقِ وسطیٰ میں ایک تاریخی پیش رفت کے قریب ہو رہے ہیں جبکہ  اسرائیل کے وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو نے بھی اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں سعودی عرب کے ساتھ امن معاہدے کے قریب پہنچنے کا بیان دیا تھا۔

    ایران جو   اسرائیل کو  اپنا ازلی دشمن قرار دیتا ہے نے اس بار حزب اللہ سے زیادہ  حماس کی مدد کی ہے اور اس نے  حماس   کو ٹریننگ فراہم کرتے ہوئے اس پلان    کا آخری وقت تک  خفیہ رکھا اور دنیا کی  سب سے بڑی انٹیلجنس سروس  موساد جسے  دنیا بھر میں اپنی خفیہ منصوبوں کو عملہ جامہ پہننے کا گھمنڈ  تھا  یہ گھمنڈ خاک   میں ملادیا ۔  حماس نے اس بار گھر میں گھس کر اسرائیل کی ایسی پٹائی کی ہے جسے وہ زندگی بھر یاد رکھے گا۔  اسرائیل کی تاریخ میں  پہلی بار حماس  کے  نوجوانوں نے موٹر سائیکلز، پیرا گلائیڈرز اور کشتیوں کے ذریعے   بیک وقت  حملے کرتے ہوئے اسرائیل کی سرزمین کے اندر ہی آن دبوچا ہے۔ غزہ   کو   کہیں دیوار اور کہیں خاردار تار لگا کر چاروں طرف سے محصور کردیا گیا ہے اور   جگہ جگہ اسرائیلی چوکیاں بھی  قائم ہیں لیکن اس بار   حماس کے منصوبے  نے   اسرائیلی انٹلیجنس   کو دھول چٹادی ہے  ۔ فلسطینی جانبازوں کے حوصلے ہمیشہ بلند رہے ہیں، انھوں نےخالی ہاتھ، بےسروسان ہونے کے باوجود بارہا پتھروں سے  اس کی ظالمانہ بمباری کا مقابلہ گھریلو ساخت کے ہتھیاروں سے کیا ہے۔  سوچئے ، چند منٹ کے اندر اسرائیل پر پانچ ہزار میزائیلوں کی برسات کوئی معمولی بات ہے ؟یہ مزائیل   کہاں  سے آئے  اور ایک اوپن  ائیر جیل کی حیثیت رکھنے والے غزہ   کے ایک سو مقامات سے  چند ایک منٹ کے اندر اندر   بیک وقت   کیسے داغے گئے  ؟ اور دنیا کی بہترین انٹلیجنس سروس   موساد کو کانوں کان خبر تک نہ ہوئی ۔  

    ہفتے کے روز یہودیوں کاتہوار   ’سیبیتھ‘  تھا اور لوگ مذہی رسومات کے ساتھ ساتھ فیسٹویل  میں بھی شریک تھے جس کا فائدہ حماس نے اٹھایا  اور اچانک صبح سویرے راکٹوں کی برسات نے ایک ایسے حملے کے آغاز کاکردیا جس کی اس سے قبل کوئی نظیر نہیں ملتی ہے۔

    حماس کے ان  غیر متوقع حملوں کے بعد   اسرائیل  نے باضابطہ طور پر جنگ کا اعلان  کرتے ہوئے بڑے   پیمانے پر  غزہ میں فوجی کاروائی کا آغاز کردیا ، اب دیکھتے ہیں یہ جنگ کب تک جاری رہتی ہے تاہم پہلی باراس بار اسرائیل کے ناقابل تسخیر ہونے کا بھرم ٹوٹ چکا  ہے اور اس کا آئرن ڈوم  اور دنیا کی نمبر ون  خفیہ ایجنسی    موساد کا بت بھی  پاش پاش ہوچکا ہے۔

    اسرائیل، جس نے غزہ کی پٹی کی ناکہ بندی کر رکھی  ہے  کل نصف شب میں 500 سے زائد فضائی حملے کیے۔ اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے  غزہ کی مکمل ناکہ بندی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ’’یہاں کے باسیوں کو  اب   نہ بجلی ، ، نہ پانی، نہ خوراک، کچھ بھی نہیں ملے گا۔

     اسرائیل نے فلسطینی عوام کے ہتھیار ڈالنے کو یقینی بنانے کے لیے یہ طریقہ کار استعمال کیا۔ یہ انسانیت کے خلاف نسل کشی کرنے  والا   جرم ہے۔

    Share. Facebook Twitter Pinterest LinkedIn Tumblr Email
    Previous Articleحافظ قاسم معروف ترک اداکار بُراق اوزچیویت کو شیلڈ پیش کررہے ہیں
    Next Article ترکیہ حماس اسرائیل تنازعہ روکنے کے لیے کوششیں کر رہا ہے۔ نعمان قرتولموش
    ڈاکٹر فرقان حمید

    Related Posts

    وزیرِاعظم شہباز شریف کی صدر رجب طیب ایردوان سے نہایت گرمجوش اور پُرخلوص ملاقات ، پاکستان اور ترکیہ کے برادرانہ تعلقات میں نئی جہت

    پاکستان-ترکیہ کااسٹریٹجک شراکت داری کو نئی بلندیوں تک پہنچانے کا عزم

    25مئی , 2025

    وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف صدر  ایردوان اور   ترکیہ سے اظہار تشکر کے لیے استنبول پہنچ گئے ہیں

    25مئی , 2025

    وزیراعظم شہباز شریف کا ترکیہ کا دورہ تشکر، برادرانِ وقت: ترکیہ اور پاکستان کی عظیم الشان رفاقت کی داستان جو دنیا کے لیے بے نظیر مثال ہے

    ایردوان – شہباز وژن سے دونوں ممالک کے تعلقات نئی بلندیوں پر

    24مئی , 2025

    Leave A Reply Cancel Reply

    Your browser does not support the video tag.
    کیٹگریز
    • پاکستان
    • پاکستان کمیونٹی
    • ترکیہ
    • تعلیم
    • دلچسپ حقائق
    • دنیا
    • کالم اور مضامین
    • میگزین
    • ویڈیو
    ٹیگز
    #اسرائیل #حقان فیدان #حماس #سیاحت #غزہ #فلسطین آئی ٹی استنبول اسلام آباد افراطِ زر الیکشن 2024 انتخابات انقرہ اپوزیشن ایردوان بھونچال بیسٹ ماڈل آف ترکیہ ترقی ترک صدی ترک میڈیا ترکیہ تعلیم حزبِ اختلاف دنیا دہماکہ دی اکانومسٹ روس سلائِڈر سلائیڈر--- شہباز شریف صدر ایردوان صدر ایردوان، وزیراعظم شہباز شریف، پاکستان، ترکیہ عدلیہ عمران خان فیچرڈ قاتلانہ حملہ لانگ مارچ مغربی میڈیا ملت اتحاد وزیراعظم وزیراعظم شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف، صدر ایردوان، پاکستان، امداد پاکستان پاک فوج یورپ
    • Facebook
    • Twitter
    • Instagram
    اہم خبریں

    وزیرِاعظم شہباز شریف کی صدر رجب طیب ایردوان سے نہایت گرمجوش اور پُرخلوص ملاقات ، پاکستان اور ترکیہ کے برادرانہ تعلقات میں نئی جہت

    پاکستان-ترکیہ کااسٹریٹجک شراکت داری کو نئی بلندیوں تک پہنچانے کا عزم

    وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف صدر  ایردوان اور   ترکیہ سے اظہار تشکر کے لیے استنبول پہنچ گئے ہیں

    وزیراعظم شہباز شریف کا ترکیہ کا دورہ تشکر، برادرانِ وقت: ترکیہ اور پاکستان کی عظیم الشان رفاقت کی داستان جو دنیا کے لیے بے نظیر مثال ہے

    ایردوان – شہباز وژن سے دونوں ممالک کے تعلقات نئی بلندیوں پر

    سفیرِ پاکستان ، ڈاکٹر یوسف جنید، ترکیہ میں پاکستان کا روشن چہرہ، ترکیہ کی کھلی حمایت حاصل کرنےمیں پس پردہ سفارتی حکمتِ عملی کا اعلیٰ نمونہ

    سفیرِ پاکستان کی ترکیہ کیساتھ جذباتی وابستگی اور قلبی سفارتکاری کی نئی جہت

    کیٹگریز
    • پاکستان
    • پاکستان کمیونٹی
    • ترکیہ
    • تعلیم
    • دلچسپ حقائق
    • دنیا
    • کالم اور مضامین
    • میگزین
    • ویڈیو
    مقبول پوسٹس

    وزیرِاعظم شہباز شریف کی صدر رجب طیب ایردوان سے نہایت گرمجوش اور پُرخلوص ملاقات ، پاکستان اور ترکیہ کے برادرانہ تعلقات میں نئی جہت

    پاکستان-ترکیہ کااسٹریٹجک شراکت داری کو نئی بلندیوں تک پہنچانے کا عزم

    25مئی , 2025

    وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف صدر  ایردوان اور   ترکیہ سے اظہار تشکر کے لیے استنبول پہنچ گئے ہیں

    25مئی , 2025
    Tr-Urdu All Rights Reserved © 2022
    • صفحہ اول
    • ترکیہ
    • پاکستان
    • پاکستان کمیونٹی
    • کالم اور مضامین
    • میگزین
    • تعلیم
    • ویڈیو
    • دلچسپ حقائق
    • دنیا

    Type above and press Enter to search. Press Esc to cancel.