Author: ڈاکٹر فرقان حمید

ترک صدر رجب طیب ایردوان پاکستان کے وزیراعظم میاں شہباز شریف کے لیے عام طور پر “قاردیش”(ترکی زبان میں بھائی کے لیے یہ الفاظ استعمال کیے جاتے ہیں ) کے الفاظ استعمال کرتے ہیں ، اس کی بڑی اور اصلی وجہ دونوں رہنماوں کے درمیان بھائیوں جیسے تعلقات کا موجود ہونا ہے

Read More

ترکیہ کی حزب اختلاف کی 6 جماعتوں کی طرف سے تشکیل دیے گئے گول میز مذاکرات میں 156 صفحات پر مشتمل “مضبوط پارلیمانی نظام آئینی ترمیم” کی تجویز پیش کی گئی۔ تجویز میں موجودہ آئین کے 85 ویں شق میں ترمیم کرنے کا کہا گیا ہے۔صدر کے انتخاب کے لیے حزبِ اختلاف کی طرف سے پیش کردہ تجویز قابلِ توجہ ہے۔

Read More

ترک میڈیا نے پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کے روالپنڈی جلسے کے خطاب کو بریکنگ نیوز کے طور پر پیش کیا اور ویب سائٹ پر بھی خبروں کو اپنے صفحہ اول پر نمایاں طور پر جگہ دی ہے

Read More

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ترکیہ نے ہر مشکل وقت میں ہر عالمی فورم پر پاکستان کا ساتھ دیا، آج کا دن ہمارے تاریخی تعلقات میں عظیم دن ہے
صدر ایردوان نے پاکستان ملجم پروجیکٹ کے دائرہ کار میں تیار کردہ تیسرے جہاز سمندر میں اتارنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اپنے بھائی شہباز شریف کی ترکیہ میں میں میزبانی کرتے ہوئے بڑی خوشی محسوس ہو رہی ہے

Read More

وزیرِ اعظم پاکستان شہباز شریف کی جانب سے بھجوائی گئی سمری پر صدرِ مملکت کے دستخطوں کے بعد جنرل عاصم منیر پاکستان کے نئے آرمی چیف مقرر کر دیے گئے ہیں۔ جنرل ساحر شمشاد مرزا چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی ہوں گے

Read More

حکومت کی تمام اتحادی جماعتوں کے سربراہان نے آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے تقرر کا مکمل اختیار وزیر اعظم شہبازشریف کو سونپ دیاہے۔
وزیر اعظم نے اتحادی جماعتوں اور ان کی قیادت کا شکریہ ادا کیا ہے

Read More

آرمی چیف کی تعیناتی کیلئے سمری تیار کرلی گئی اور کسی بھی وقت وزیر اعظم ہاؤس کو موصول ہوجائے گی۔
ذرائع کے مطابق سمری میں 6 سینیئر ترین افسران کے نام شامل ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ سمری میں سب سے پہلا نام لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کا ہے جبکہ دوسرا لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد کا ہے

Read More

ترکیہ میں جون 2023ء کے صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کی تیاریوں کا سلسلہ ابھی ہی سے شروع ہوگیا ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ اس کی گہما گہمی میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں مختلف سیاسی جماعتوں کے درمیان گٹھ جوڑ کا سلسلہ بھی جاری ہے

Read More